حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ مدرسی نے ولادت حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی مناسبت سے منعقدہ سالانہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خاندان، ایک صالح معاشرہ اور امت کی بنیاد ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان عناصر کے خلاف جدوجہد کی جائے جو بچوں اور معصوموں کے قتل اور انسانی فطرت کو بگاڑنے پر فخر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں جاری جنگیں، تباہ کاریاں اور انحرافات اس وجہ سے ہیں کہ لوگ خدا پر ایمان اور نبوی تعلیمات سے دور ہو چکے ہیں۔ خاندان نبوی کے نقش قدم پر چلنے سے ان مسائل کا حل ممکن ہے۔
آیت اللہ مدرسی نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی ذات بشریت کے لیے ایک عظیم نعمت ہے، کیونکہ وہ رسالت کے تسلسل کی علامت ہیں۔ قرآن کریم نے رسول اکرم (ص) کو "رحمت للعالمین" قرار دیا ہے، اور اسی طرح حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کو بھی اسلام کی مکمل معرفت کے ساتھ پہچاننا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گھریلو تربیت کے ذریعے صالح مرد اور خواتین کی پرورش کی جا سکتی ہے، جو معاشرتی حقیقت کو بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
آیت اللہ مدرسی نے کہا کہ لڑکیوں کو صرف تعلیمی ڈگری حاصل کرنے یا شادی کے بارے میں سوچنے تک محدود نہیں رہنا چاہیے، بلکہ انہیں حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی طرح مثالی ماں بننے کے بارے میں بھی غور کرنا چاہیے۔ یہ ذمہ داری والدین اور خاندان کے ہر فرد پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صالح اور قابل ماؤں کی تربیت یافتہ نسل ہمیں آج کے سنگین چیلنجز کا سامنا کرنے کے قابل بناتی ہے۔
آیت اللہ مدرسی نے دنیا بھر میں بے گناہوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو "وحشیانہ دنیا" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دنیا میں تقریباً 45,000 افراد کی قربانی دی جاتی ہے تاکہ کوئی ایک شخص حکومت حاصل کر سکے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) ہر مجاہد اور انقلابی کے لیے ہمیشہ سے نمونہ عمل رہی ہیں اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک امام مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کا ظہور نہیں ہوتا۔ اس وقت لوگ حضرت صدیقہ طاہرہ (سلام اللہ علیہا) کی حقیقی عظمت کو جان سکیں گے۔
آپ کا تبصرہ